Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شعروں میں نکہت گیسوئے علی ہے

ریاض خیرآبادی

شعروں میں نکہت گیسوئے علی ہے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    شعروں میں نکہت گیسوئے علی ہے

    ہر شعر مرا شانہ کش موئے علی ہے

    کعبے میں خیال رخ نیکوئے علی ہے

    اللہ کے گھر میں نظر سوئے علی ہے

    یہ مے نہیں عکس رخ نیکوئے علی ہے

    مے خانہ عرفان میں رواں جوئے علی ہے

    موزونی قامت یہی کہتی ہے پکارے

    اللہ کا الف قامت دل جوئے علی ہے

    جس میم سے بنتا ہے احد صورت احمدؐ

    میں کھل کے یہ کہہ دوں گرہ موئے علی ہے

    آتے ہی مہک اٹھے گا سب حشر کا میداں

    لاکھو میں جو چھپتی نہیں وہ بوئے علی ہے

    اے عرش بلندی میں ذرا کم نہیں تجھ سے

    وہ مسند دیں جو تہا زانوئے علی ہے

    کیسا سگ لیلیٰ کہ یہ ہے اور ہی وادی

    اس نجد میں لیلیٰ بھی سگ کوئے علی ہے

    ہر کھوئے علی بوئے نبیؐ کرتی ہے پیدا

    خو بو جو نبیؐ کی ہے وہی بوئے علی ہے

    قدرت نے یہ بخشا شرف خاص علی کو

    خاتون جناں فاطمہ بانوئے علی ہے

    کہتا ہے کسے آج یداللہ زمانہ

    پردے میں نہاں قوت بازوئے علی ہے

    حوریں بھی ہیں غلمان بھی نہیں خلد میں کیا کچھ

    با ایں ہمہ فردوس نظر سوئے علی ہے

    خو جس کی یہ ہو خلق میں بو پھیلے گی اس کی

    رحم و کرم عفو و عطا خوئے علی ہے

    کھینچنے میں بھی تننے میں بھی تصویر ہے اس کی

    یہ تیغ دو پیکر ہے کہ ابروئے علی ہے

    کہتے ہیں مہک کر گل مضمون مناقب

    پھولوں میں ریاضؔ آپ کے خوشبوئے علی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 530)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے