شعروں میں نکہت گیسوئے علی ہے
شعروں میں نکہت گیسوئے علی ہے
ہر شعر مرا شانہ کش موئے علی ہے
کعبے میں خیال رخ نیکوئے علی ہے
اللہ کے گھر میں نظر سوئے علی ہے
یہ مے نہیں عکس رخ نیکوئے علی ہے
مے خانہ عرفان میں رواں جوئے علی ہے
موزونی قامت یہی کہتی ہے پکارے
اللہ کا الف قامت دل جوئے علی ہے
جس میم سے بنتا ہے احد صورت احمدؐ
میں کھل کے یہ کہہ دوں گرہ موئے علی ہے
آتے ہی مہک اٹھے گا سب حشر کا میداں
لاکھو میں جو چھپتی نہیں وہ بوئے علی ہے
اے عرش بلندی میں ذرا کم نہیں تجھ سے
وہ مسند دیں جو تہا زانوئے علی ہے
کیسا سگ لیلیٰ کہ یہ ہے اور ہی وادی
اس نجد میں لیلیٰ بھی سگ کوئے علی ہے
ہر کھوئے علی بوئے نبیؐ کرتی ہے پیدا
خو بو جو نبیؐ کی ہے وہی بوئے علی ہے
قدرت نے یہ بخشا شرف خاص علی کو
خاتون جناں فاطمہ بانوئے علی ہے
کہتا ہے کسے آج یداللہ زمانہ
پردے میں نہاں قوت بازوئے علی ہے
حوریں بھی ہیں غلمان بھی نہیں خلد میں کیا کچھ
با ایں ہمہ فردوس نظر سوئے علی ہے
خو جس کی یہ ہو خلق میں بو پھیلے گی اس کی
رحم و کرم عفو و عطا خوئے علی ہے
کھینچنے میں بھی تننے میں بھی تصویر ہے اس کی
یہ تیغ دو پیکر ہے کہ ابروئے علی ہے
کہتے ہیں مہک کر گل مضمون مناقب
پھولوں میں ریاضؔ آپ کے خوشبوئے علی ہے
- کتاب : ریاض رضواں (Pg. 530)
- Author : ریاضؔ خیرآبادی
- مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.