سکھائی ناز نے قاتل کو بے دردی کی خو برسوں
سکھائی ناز نے قاتل کو بے دردی کی خو برسوں
رہی بیتاب سینہ میں ہماری آرزو برسوں
گرا سجدے میں تجھ کو دیکھتے ہی وائے رسوائی
کیا تھا جس ولی نے آب زمزم سے وضو برسوں
عجب حالت میں ہو جاتا ہے اس کا دیکھنے والا
نہ پائے آپ کو ہرگز کرے گر جستجو برسوں
نہ پوچھو بے نیازی آہ طرز امتحاں دیکھو
ملائی خاک میں ہنس ہنس کے میری آبرو برسوں
خرابی ہو گئی زاہد بنایا ہجر ساقی نے
عزیزؔ افسوس الگ رہتا ہے ساغر سے سبو برسوں
- کتاب : عرفان عزیز انتخاب کلام اردو (Pg. 31)
- Author : عزیز صفی پوری
- مطبع : شعبۂ اردو علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (1946)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.