ہم کو غم حیات کے کانٹوں پہ ڈال کے
ہم کو غم حیات کے کانٹوں پہ ڈال کے
لکھوائے ہم سے وقت نے نغمے کمال کے
رکھ دی گئی دلوں سے صداقت نکال کے
شاید بہت قریب ہیں موسم زوال کے
سچا جواب ایک ہی ہوتا ہے میرے دوست
کتنے جواب دے گا مرے اک سوال کے
ہم دس کے ہندسے میں ہیں اس ایک کی طرح
زیرو ہی باقی بچتا ہے جس کو نکال کے
عادت ہمیشہ گھومتے رہنے کی ہے اسے
رکھنا قدم زمیں پہ ذرا دیکھ بھال کے
اب خواہشوں کے ڈسنے کا رونا فضول ہے
ہم نے تو خود کئے ہیں جواں سانپ پال کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.