Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم کو غم حیات کے کانٹوں پہ ڈال کے

سوز نجیب آبادی

ہم کو غم حیات کے کانٹوں پہ ڈال کے

سوز نجیب آبادی

MORE BYسوز نجیب آبادی

    ہم کو غم حیات کے کانٹوں پہ ڈال کے

    لکھوائے ہم سے وقت نے نغمے کمال کے

    رکھ دی گئی دلوں سے صداقت نکال کے

    شاید بہت قریب ہیں موسم زوال کے

    سچا جواب ایک ہی ہوتا ہے میرے دوست

    کتنے جواب دے گا مرے اک سوال کے

    ہم دس کے ہندسے میں ہیں اس ایک کی طرح

    زیرو ہی باقی بچتا ہے جس کو نکال کے

    عادت ہمیشہ گھومتے رہنے کی ہے اسے

    رکھنا قدم زمیں پہ ذرا دیکھ بھال کے

    اب خواہشوں کے ڈسنے کا رونا فضول ہے

    ہم نے تو خود کئے ہیں جواں سانپ پال کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے