طے کر رہے ہیں کیوں یہ رہ غم نہ پوچھئے
طے کر رہے ہیں کیوں یہ رہ غم نہ پوچھئے
زندہ ہیں کس امید پہ اب ہم نہ پوچھئے
کس کس بلا سے پر ہے بیابان زندگی
کیا کیا رہ حیات میں ہیں خم نہ پوچھئے
لیتا ہوں کس کا نام میں تسبیح اشک پر
کس کے لئے ہے آنکھ مری نم نہ پوچھئے
خاموشیاں لبوں کی نگاہوں کی گفتگو
کیا تھا بچھڑتے وقت کا عالم نہ پوچھئے
میں سوزؔ دل فریب امیدوں کے ہاتھ سے
پیتا رہا ہوں کب سے یہاں سم نہ پوچھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.