اب تو یہ عالم ہے گھبرا کر غم و آلام سے
اب تو یہ عالم ہے گھبرا کر غم و آلام سے
بھاگتا ہے دور انساں زندگی کے نام سے
مانگنے والوں کی صف میں آگئی اولاد شہ
اور تم کیا چاہتے ہو گردش ایام سے
عمر بھر کر کے ادا ہر قرض تیرا زندگی
جھاڑ کر دامن کو اب بیٹھا ہوں میں آرام سے
صورت و سیرت کے اندر اتنی تبدیلی کے بعد
کون اب دے گا صدا ہم کو ہمارے نام سے
اس زمین و آسماں کے درمیاں آنے کے بعد
کیوں رہے محروم کوئی درد کے انعام سے
درد کی لذت تو اس دم گیت میں پیدا ہوئی
آرزو روئی لپٹ کر جب دل ناکام سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.