Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ بلاؤں سے نہ آفات سے ڈر لگتا ہے

سوز نجیب آبادی

نہ بلاؤں سے نہ آفات سے ڈر لگتا ہے

سوز نجیب آبادی

MORE BYسوز نجیب آبادی

    نہ بلاؤں سے نہ آفات سے ڈر لگتا ہے

    اب تو اپنوں کی عنایات سے ڈر لگتا ہے

    کیا ملائیں گے سر راہ وہ نظریں ہم سے

    ان کو دنیا کے سوالات سے ڈر لگتا ہے

    یہ کہا دل کی طرف دیکھ کے اس نے میرے

    ایسے ویران مقامات سے ڈر لگتا ہے

    دل تجھے لے تو چلیں شہر نگاراں میں مگر

    تیری فطرت تری عادات سے ڈر لگتا ہے

    اس لئے توڑ دی اس نے وہ عمارت کہ اسے

    میری عظمت کے نشانات سے ڈر لگتا ہے

    نے ہوتی تھی کسی بات سے دہشت اب تو

    سوزؔ دنیا کی ہر اک بات سے ڈر لگتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے