چمن کی سر زمیں دیکھی نہ رنگ گلستاں میں نے
چمن کی سر زمیں دیکھی نہ رنگ گلستاں میں نے
قفس سے تبدیلیاں لے کر بنایا آشیاں میں نے
تری ہر اک ادا پر میری نظروں نے کیے سجدے
جہاں تو نے قدم رکھا بنایا آستاں میں نے
تری معصوم نظریں تھیں مرے معصوم دھوکے تھے
کہ تم نا مہرباں تھے اور سمجھا مہرباں میں نے
ہزاروں خواہشیں تھیں تیری خواہش پر فدا کر دیں
ہزاروں آستانے تھے جبیں رکھ دی کہاں میں نے
نہ جانے کون سی راہوں سے آ پہنچی وہاں دنیا
جہاں والوں سے چھپ کر اک بسایا تھا جہاں میں نے
ترے چاک گریباں سے تجھے درد آشنا سمجھا
خموشی کو تری سمجھا محبت کی زباں میں نے
- کتاب : Kulliyat-e-Sufi Tabassum (Pg. 235)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.