سامنے تو میں با وضو بھی نہیں
سامنے تو میں با وضو بھی نہیں
اور طاہر نظر کی خو بھی نہیں
شور دل کر رہا سینے میں
اور بس میں رگ گلو بھی نہیں
سجدہ بس سجدہ شکر کا سجدہ
ذہن میں کون ہے جو تو بھی نہیں
چاک دامن لباس جسم تو ہے
ہاں کوئی صورت رفو بھی نہیں
آ اتر دیکھ بس ہے عشق ترا
ان رگوں میں تو اب لہو بھی نہیں
یہ خموشی کوئی خموشی ہے
دشت و صحرا میں ہا و ہو بھی نہیں
توبہ ذوق گناہ اف توبہ
اس خطا سے تو سرخ رو بھی نہیں
ہم کلامی کا دور ختم ہوا
تو ہے پہلو میں گفتگو بھی نہیں
تم سے ملنے کے ازیں اے کوثرؔ
اب کوئی اور آرزو بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.