خلوت کی ہر ایک بات سر راہ گزر ہے
خلوت کی ہر ایک بات سر راہ گزر ہے
اے شوخ زمانے کو محبت کی خبر ہے
اک ہوک جو لب پر ہے نہ لہجے میں نمایاں
کس جگہ چھپائی ہے کہاں پر ہے کدھر ہے
یہ خار نہ سوزن ہے نہ خنجر ہے میری جان
یہ تیر نظر تیر نظر تیر نظر ہے
جس عشق نے دیوانے کو دیوانہ بنایا
اک پیر کی مخصوص دعاؤں کا اثر ہے
سجدے میں جبیں پلکوں پے ٹھہرے ہوئے آنسو
اے دل یہ تیری فصل ندامت کا ثمر ہے
کیا نذر کروں تجھ کو بتا اے مرے ہم دم
اک سینۂ صد چاک ہے اک دیدۂ تر ہے
یہ گیت نہ نغمہ نہ غزل ہے کوئی کوثرؔ
تحسین سماعت کے لیے ایک گہر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.