Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں ہار مان لوں اس کا سوال ہے ہی نہیں

صوفیہ دیپیکا کوثر

میں ہار مان لوں اس کا سوال ہے ہی نہیں

صوفیہ دیپیکا کوثر

MORE BYصوفیہ دیپیکا کوثر

    میں ہار مان لوں اس کا سوال ہے ہی نہیں

    جواں ہے روح بدن تو نڈھال ہے ہی نہیں

    نہ تم خدا ہو نہ ہو ناخدا نہ درد نہ عشق

    تم ایسے ہو کہ تمہاری مثال ہے ہی نہیں

    بس آ کے بیٹھ گئے سب لٹا کے عشق میں ہیں

    یہ وہ عروج ہے جس کو زوال ہے ہی نہیں

    تمہیں جو پا لیا اب رب سے اور کیا مانگیں

    فقط دعائیں ہیں لب پر سوال ہے ہی نہیں

    اگر بتائیں تو کیا آئے گا کسی کو یقیں

    ہمارے عشق میں فکر وصال ہے ہی نہیں

    بہت بڑا تو ہے بازار بندگی لیکن

    پسند رب کو جو آئے وہ مال ہے ہی نہیں

    غضب ہوا جو کھلا راز بندگی کوثرؔ

    پتہ چلا کہ حرام و حلال ہے ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے