میں ہار مان لوں اس کا سوال ہے ہی نہیں
میں ہار مان لوں اس کا سوال ہے ہی نہیں
جواں ہے روح بدن تو نڈھال ہے ہی نہیں
نہ تم خدا ہو نہ ہو ناخدا نہ درد نہ عشق
تم ایسے ہو کہ تمہاری مثال ہے ہی نہیں
بس آ کے بیٹھ گئے سب لٹا کے عشق میں ہیں
یہ وہ عروج ہے جس کو زوال ہے ہی نہیں
تمہیں جو پا لیا اب رب سے اور کیا مانگیں
فقط دعائیں ہیں لب پر سوال ہے ہی نہیں
اگر بتائیں تو کیا آئے گا کسی کو یقیں
ہمارے عشق میں فکر وصال ہے ہی نہیں
بہت بڑا تو ہے بازار بندگی لیکن
پسند رب کو جو آئے وہ مال ہے ہی نہیں
غضب ہوا جو کھلا راز بندگی کوثرؔ
پتہ چلا کہ حرام و حلال ہے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.