Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سخن آرائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

شاہ تراب علی قلندر

سخن آرائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    سخن آرائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    اس کی گویائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    مردے جی اٹھتے تھے جس وقت وہ کہتا تھا کہ قم

    کیا مسیحائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    ناصحا سامنے اس کے نہ رہا ہوش و حواس

    تیری دانائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    خوش ہوا دیکھ کے مہتاب کو دھوکے سے ترے

    دل کی بینائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    دل کی وحشت سے نہ تھا یک جگہ اس کو قرار

    قیسِ صحرائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    کی نہ دنیا کے لیے بندگی مولیٰ بخش

    تیری مولائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    آج ادھر رخ نہیں کرتا ہے کوئی شخص ترابؔ

    جس کی امرائی کا کل ہم نے تماشہ دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے