Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج

احمد علی برقی اعظمی

سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج

احمد علی برقی اعظمی

MORE BYاحمد علی برقی اعظمی

    سکون قلب کسی کو نہیں میسر آج

    شکست خواب ہے ہر شخص کا مقدر آج

    ہے وضع حال مری کیوں یہ بد سے یہ اپنا

    امیر شہر کے بدلے ہوئے ہیں تیور آج

    ہر ایک شخص ہے اپنے حصار میں محصور

    ہے سب کے درپئے آزار وہ ستم گر آج

    کیا ہے گردش دوراں نے در بدر سب کو

    جو سر میں پہلے تھا وہ پاؤں میں ہے چکر آج

    سمجھ رہا تھا جسے خیر خواہ میں اپنا

    وہی ہے دشمن جاں میرا سب سے بڑھ کر آج

    فصیل شہر کے اندر تھے کتنے اہل ہنر

    نہیں ہے جن سے شناسا کوئی بھی باہر آج

    وہ درس لیتے نہیں جنگ کربلا سے کوئی

    جو صف شکن تھے وہ ہیں دشمنوں سے ششدر آج

    وہ قوم کیسے ترقی کرے گی دنیا میں

    نہیں ہے جس کا کہیں کوئی ایک رہبر آج

    بکھر کے رہ گیا خود جن کا اپنا شیرازہ

    سمجھ رہے ہیں کہ ہیں وقت کے سکندر آج

    اگر محاسبہ اپنا کریں تو پائیں گے

    نہیں ہے ہم سے جہاں میں کوئی بھی بد تر آج

    جو اپنے ہاتھ سے کشتی جلاتے تھے اپنی

    نہیں ملیں گے کہیں ایسے وہ قلندر آج

    دکھا رہا ہے مجھے سبز باغ جو برقیؔ

    وہ لے کے پھرتا ہے کیوں آستیں میں خنجر آج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے