اٹھا بھی نہیں جلوہ گہ ناز کا پردہ
اٹھا بھی نہیں جلوہ گہ ناز کا پردہ
یاں کھل گیا موسیٰ سے نظر باز کا پردہ
معراج میں ہے ناز نہ انداز کا پردہ
ہلکا سا ہے رنگینیٔ آواز کا پردہ
جز عاشق ومعشوق کوئی اور نہیں تھا
اٹھا نہ مگر جلوہ گہ ناز کا پردہ
او پردہ نشیں حد ہوئی ایجاد وحیا کی
ہے لہجہ عاشق تری آواز کا پردہ
بسمل ہوا میں تم نے سوئے غیر جو دیکھا
تو رہ گیا تیرِ نگہ ناز کا پردہ
اٹھ جاؤں کسی طرح تو جلوہ نظر آئے
میں خود ہوں تری انجمن ناز کا پردہ
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 227)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.