Font by Mehr Nastaliq Web

اٹھا بھی نہیں جلوہ گہ ناز کا پردہ

قیس زنگی پوری

اٹھا بھی نہیں جلوہ گہ ناز کا پردہ

قیس زنگی پوری

اٹھا بھی نہیں جلوہ گہ ناز کا پردہ

یاں کھل گیا موسیٰ سے نظر باز کا پردہ

معراج میں ہے ناز نہ انداز کا پردہ

ہلکا سا ہے رنگینیٔ آواز کا پردہ

جز عاشق ومعشوق کوئی اور نہیں تھا

اٹھا نہ مگر جلوہ گہ ناز کا پردہ

او پردہ نشیں حد ہوئی ایجاد وحیا کی

ہے لہجہ عاشق تری آواز کا پردہ

بسمل ہوا میں تم نے سوئے غیر جو دیکھا

تو رہ گیا تیرِ نگہ ناز کا پردہ

اٹھ جاؤں کسی طرح تو جلوہ نظر آئے

میں خود ہوں تری انجمن ناز کا پردہ

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 227)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے