اک طلسم حسن قدرت چشم جانانہ بھی ہے
اک طلسم حسن قدرت چشم جانانہ بھی ہے
مئے بھی ہے میکش بھی ہے ساقی بھی پیمانہ بھی ہے
نور قدرت بھی ہے ان آنکھوں میں تصویریں بھی ہیں
غور سے دیکھو تو کعبہ بھی ہے بت خانہ بھی ہے
اہل دل سے پوچھ لو کیفیت چشم حسیں
زہرکا ساغر بھی ہے امرت کا پیمانہ بھی ہے
روک دیتی ہے نگاہِ ناز وحشت کے قدم
بس اسی زنجیر سے مجبور دیوانہ بھی ہے
چشم افسوں ساز میں سب کچھ ہے اور کچھ بھی نہیں
جس طرح دنیا حقیقت بھی ہے افسانہ بھی ہے
دل کی دنیا ہی نہیں ہے زیر فرمان نظر
رجعت خورشید کا مشہور افسانہ بھی ہے
مئے پرستو بزم میں ہشیار رہنا دیکھنا
قیس ؔکہتے ہیں جسے شاید وہ دیوانہ بھی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 229)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.