معبود ہمارا بت دل خواہ یہی ہے
معبود ہمارا بت دل خواہ یہی ہے
اللہ جسے کہتے ہیں واللہ یہی ہے
اے سالک دیں دل سے تو اپنے نہ ہو غافل
اس کعبۂ وحدت کی میاں راہ یہی ہے
از بس کہ جہاں میں ہے عیاں نور الہی
دیکھوں ہوں جسے کہتا ہوں اللہ یہی ہے
یہ قالب خاکی ہے عجب مظہر نیرنگ
بندہ یہی نوکر یہی اور شاہ یہی ہے
جب دیکھوں ہوں اس کو میں بتوں میں یہ کہوں ہوں
جس نے کہ میرے دل کو لیا آہ یہی ہے
اے شیخ تو اصغرؔ کا عبث پوچھے ہے مذہب
ہادی یہی مہدی یہی گمراہ یہی ہے
- کتاب : گلدستۂ قوالی (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.