یار کو جو دیکھا دیوانے ہوئے
یار کو جو دیکھا دیوانے ہوئے
پنہاں ہو کر کتنے افسانے ہوئے
رہنے کو دل دے دو مجھ کو یار اب
منہدم سب میرے کاشانے ہوئے
غم بھلانے ہی کی خاطر دہر میں
جا بجا تعمیر میخانے ہوئے
کون آتا ہے کتابوں کی طرف
بند اب سارے کتب خانے ہوئے
کل تلک پہچانتے تھے دور سے
آج ہم غربت میں انجانے ہوئے
مختلف ہیں رنگ غزلوں میں مری
پڑھ کے تم یوں ہی نہ دیوانے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.