Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حکایت ستم بے شمار ہونے دو

ثروت رامپوری

حکایت ستم بے شمار ہونے دو

ثروت رامپوری

MORE BYثروت رامپوری

    حکایت ستم بے شمار ہونے دو

    بسر کسی کی شب انتظار ہونے دو

    نظر تو کثرت جلوہ سے ہو گئی خیرہ

    دل وجگر کو بھی کچھ زخم دار ہونے دو

    سرِ نیاز نہ ٹھکراؤ اپنے در سے مرا

    ذرا اسے بھی تو سجدہ گزار ہونے دو

    جمال غنچہ وگل جلوۂ مہ وانجم

    تم اپنے عارض ورخ پر نثار ہونے دو

    اڑا کے خاک نشیمن مسل کے پھولوں کو

    چمن کو روکش فصل بہار ہونے دو

    مری زباں سے مرا حال جب نہیں سنتے

    تو پھر نظر ہی کو افسانہ بار ہونے دو

    بیاد گیسوئے خم دار اپنا دل ثروتؔ

    ادا شناسِ غم روزگار ہونے دو

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 103)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے