آیا نہیں وہ انجمن آرا کئی دن سے
آیا نہیں وہ انجمن آرا کئی دن سے
محروم ہے یہ چشم تماشا کئی دن سے
دیکھا نہیں وہ رشک مسیحا کئی دن سے
بے کیف نظر آتا ہے جینا کئی دن سے
گھبرائی ہوئی پھرتی ہیں ہر سمت نگاہیں
دیکھا نہیں وہ حاصل دنیا کئی دن سے
کیوں بیٹھے بٹھائے مرا دل بیٹھ رہا ہے
تاریک نظر آتی ہے دنیا کئی دن سے
خالی نظر آنے لگا آغوش تصور
ہے پیش نظر حشر کا نقشہ کئی دن سے
اس کو شب فرقت کہیں یا عکسِ قیامت
دیکھا نہیں جس شب کا سویرا کئی دن سے
مشتاق ہیں ثروتؔ ہمہ تن دیر نگاہیں
دیکھی نہیں وہ نرگس شہلا کئی دن سے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 103)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.