Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خمار عشق مجھ کو دم بہ دم ہے

سید فیضان وارثی

خمار عشق مجھ کو دم بہ دم ہے

سید فیضان وارثی

خمار عشق مجھ کو دم بہ دم ہے

مرے ساقی کا یہ لطف و کرم ہے

ذرا قدموں پہ اپنے دیکھیے تو

شکستہ دل مرا زیر قدم ہے

نہ پوچھو عشق کی دنیا میں ہے کیا

یہاں بس کرب ہے ہجر و الم ہے

یہ داغ دل بھی دے گی جاں بھی لے گی

رہ الفت سراپا پر ستم ہے

بسا ہے دل میں جب سے وہ ستم گر

فغاں ہے درد ہے اور چشم نم ہے

کوئی جائے تو ان سے لائے دل کو

چرا کے لے گیا میرا بلم ہے

نہ کوئی ہم نوا نا کوئی ہمدم

تمہارا آسرا بس اے صنم ہے

برائے عاشقاں آتش حرام ست

کتاب عشق میں نقل و رقم ہے

نہیں آئی ابھی کامل تباہی

ترا کوہ ستم ہے پر یہ کم ہے

کیا ہر قید سے آزاد مجھ کو

جناب عشق کا رحم و کرم ہے

مکان و در تری گلیاں گذر گاہ

اثرؔ کے واسطے عین حرم ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے