Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ازل کے دن سے بج رہا ہے ساز نغمہ ہائے عشق

یادگار شاہ وارثی

ازل کے دن سے بج رہا ہے ساز نغمہ ہائے عشق

یادگار شاہ وارثی

MORE BYیادگار شاہ وارثی

    ازل کے دن سے بج رہا ہے ساز نغمہ ہائے عشق

    تو گوش دل سے سن ذرا تو بھی تو مدعائے عشق

    خودی کا عشق معرکہ خودی کی فتح عشق ہے

    ہے عشق میں ہی بندگی ہے عشق خود خدائے عشق

    کہاں نہیں تھی کب نہیں تھی جلوہ ریزی عشق کی

    تو پڑھ ذرا ورق ورق کتاب قصہ ہائے عشق

    فنا بقا یہ ہست و بود عدم وجود کیا ہیں سب

    فریب ہائے حسن ہیں یا ہیں یہ کارہائے عشق

    رکوع ہے نہ قیام ہے نہ سجدہ و سلام ہے

    پڑھیں نمازیں پھر بھی میرے دل پہ مبتلائے عشق

    عجب ہیں بوالفریبیاں کرم ستم کو کہہ دیا

    جفائے حسن کو یہاں کہا گیا عطائے عشق

    یہ حاصل حیات تھا وہ آئے قبر پر میری

    لپٹ گئے مزار سے کہاں تو یہ کہ ہائے عشق

    مرا وجود بس فراز عشق سے خمیر ہے

    ہے عشق میرے واسطے تو میں بھی برائے عشق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے