جذب دل بے اثر نہ ہوجائے
جذب دل بے اثر نہ ہوجائے
کہیں نوع دگر نہ ہوجائے
دست شوق ان کی زلف کو نہ سنوار
یہ بلا تیرے سر نہ ہوجائے
یوں سنور کر نہ سامنے آؤ
تم کو میری نظر نہ ہوجائے
ہو کے برہم نہ کھینچ رخ سے نقاب
صبح کو دوپہر نہ ہوجائے
میرے رونے پہ تم نہ ہنس دینا
کہیں آنسو گہر نہ ہوجائے
شب کو وہ آئیں گے مگر ڈر ہے
شام ہی سے سحر نہ ہوجائے
نگہ ناز سے نہ دیکھ مجھے
جان نذر نظر نہ ہوجائے
پھوٹ کر باغؔ آبلہ دل کا
کہیں زخم جگر نہ ہوجائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 81)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.