تم نہ سمجھو گے بد دعا کیا ہے
تم نہ سمجھو گے بد دعا کیا ہے
میں سمجھتا ہوں یہ بلا کیا ہے
ذرہ ذرہ میں ہے ترا جلوا
توہی تو ہے ترے سوا کیا ہے
دیکھتا کیوں ہے بار بار مجھے
مدعی تیرا مدعا کیا ہے
ایسا بے خود ہوا کچھ نہیں معلوم
کہ خودی کیا ہے اور خدا کیا ہے
تو اٹھائے گا بار عشق غلط
مدعی تیرا حوصلہ کیا ہے
باغؔ سے مسکرا کے پوچھتے ہیں
سچ بتا تیرا مدعا کیا ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 78)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.