یہ ہماری میکشی کا مختصر افسانہ تھا
یہ ہماری میکشی کا مختصر افسانہ تھا
آنکھ ساقی سے لڑی تھی ہاتھ میں پیمانہ تھا
گوشے گوشے کو مرے دل نے منور کر دیا
داغ دل کہتے تھے جس کو اک چراغ خانہ تھا
عمر بھر اس کا تصور خانۂ دل میں رہا
جس کو کعبہ ہم نے سمجھا تھا وہ اک بت خانہ تھا
پاس دولت تھی تو بیگانے یگانے جمع تھے
جب گئی دولت یگانہ تھا نہ وہ بیگانہ تھا
تو اگر دیتی سہارا دور ہوتیں کلفتیں
کام اتنا سا ترا اے ہمت مردانہ تھا
دل کے جانے کا تمہیں کیوں باغؔ ہے رنج و ملال
جانے دو کمبخت کو مجنوں سا تھا دیوانہ تھا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 79)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.