مجھے کیوں منع کرتے ہیں فغاں سے
مجھے کیوں منع کرتے ہیں فغاں سے
ذرا بدلہ تو لے لوں آسماں سے
الٰہی شرح غم کی شرم رہ جائے
نظر آتے ہیں وہ کچھ بد گماں سے
نہیں معلوم کیا وہ مجھ سے پوچھیں
نہیں معلوم کیا نکلے زباں سے
مرے دل کے حوالے ہو گیا سب
جو بار غم نہ اٹھا آسماں سے
مری پامالیوں کا راز آخر
ہوا افشا غبار کارواں سے
سراپا درد ہوں مجھ سے نہ پوچھو
کہوں کیا درد اٹھا ہے کہاں سے
دل پر زخم کی حالت نہ پوچھو
لہو ٹپکے گا حرف داستاں سے
وہی ابہام مطلب آج تک ہے
نہ نکلا کام کچھ شرح بیاں سے
رضائے دوست کا خوگر ہوں ہادیؔ
مجھے کیا واسطہ سود و زیاں سے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 323)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.