Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے کیوں منع کرتے ہیں فغاں سے

ہادی مچھلی شہری

مجھے کیوں منع کرتے ہیں فغاں سے

ہادی مچھلی شہری

MORE BYہادی مچھلی شہری

    مجھے کیوں منع کرتے ہیں فغاں سے

    ذرا بدلہ تو لے لوں آسماں سے

    الٰہی شرح غم کی شرم رہ جائے

    نظر آتے ہیں وہ کچھ بد گماں سے

    نہیں معلوم کیا وہ مجھ سے پوچھیں

    نہیں معلوم کیا نکلے زباں سے

    مرے دل کے حوالے ہو گیا سب

    جو بار غم نہ اٹھا آسماں سے

    مری پامالیوں کا راز آخر

    ہوا افشا غبار کارواں سے

    سراپا درد ہوں مجھ سے نہ پوچھو

    کہوں کیا درد اٹھا ہے کہاں سے

    دل پر زخم کی حالت نہ پوچھو

    لہو ٹپکے گا حرف داستاں سے

    وہی ابہام مطلب آج تک ہے

    نہ نکلا کام کچھ شرح بیاں سے

    رضائے دوست کا خوگر ہوں ہادیؔ

    مجھے کیا واسطہ سود و زیاں سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 323)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے