اشک آنکھوں میں فغاں ہونٹوں پہ حسرت دل میں ہے
اشک آنکھوں میں فغاں ہونٹوں پہ حسرت دل میں ہے
اک نئی صورت سے ظاہر عشق ہر منزل میں ہے
کس طرح مجھ کو نگاہ لطف کا ہو اعتبار
اس کو بھی میں جانتا ہوں جو تمہارے دل میں ہے
اتحاد شوق پیدا کر رہا ہے رسم و راہ
ہے وہی ان کی نگاہوں میں جو میرے دل میں ہے
بس کہ وعدہ اس کا ہے مشروط رنج انتظار
ایک گرداب بلا بھی دامن ساحل میں ہے
مجھ کو بیدل کیوں نہیں کرتیں مری محرومیاں
کیا فریب مدعا بھی سعی لا حاصل میں ہے
پھر بہانہ اس کے تیر ناز کو مل جائے گا
پھر نہ کہہ دینا کہیں ہادیؔ محبت دل میں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 324)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.