Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کا سودا تھا سر میں لب مگر خوش تھے

قدسی جائسی

عشق کا سودا تھا سر میں لب مگر خوش تھے

قدسی جائسی

MORE BYقدسی جائسی

    عشق کا سودا تھا سر میں لب مگر خوش تھے

    ہم وفور بے خودی میں بھی سراپا ہوش تھے

    کچھ نہ کچھ تسکین ہوتی تھی دلِ مہجور کی

    اشک ناکافی شبِ غم زینت آغوش تھے

    شمع جس صورت سے ان کی بزم میں جلتی رہی

    دل ہمارا جل رہاتھا اور ہم خاموش تھے

    یہ مری قسمت کہ جب تک آشیاں جلتا رہا

    چپ تھی سوسن کی زباں اہل چمن خاموش تھے

    ہم نے اے قدسیؔ کبھی لب تک فغاں آنے نہ دی

    شامِ غم خاموش تھے صبحِ الم خاموش تھے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 249)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے