عشق کا سودا تھا سر میں لب مگر خوش تھے
عشق کا سودا تھا سر میں لب مگر خوش تھے
ہم وفور بے خودی میں بھی سراپا ہوش تھے
کچھ نہ کچھ تسکین ہوتی تھی دلِ مہجور کی
اشک ناکافی شبِ غم زینت آغوش تھے
شمع جس صورت سے ان کی بزم میں جلتی رہی
دل ہمارا جل رہاتھا اور ہم خاموش تھے
یہ مری قسمت کہ جب تک آشیاں جلتا رہا
چپ تھی سوسن کی زباں اہل چمن خاموش تھے
ہم نے اے قدسیؔ کبھی لب تک فغاں آنے نہ دی
شامِ غم خاموش تھے صبحِ الم خاموش تھے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 249)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.