Font by Mehr Nastaliq Web

مبارک ہو عشرت کا ہنگام آیا

قدسی جائسی

مبارک ہو عشرت کا ہنگام آیا

قدسی جائسی

مبارک ہو عشرت کا ہنگام آیا

وہ ساقی لیے شیشہ وجام آیا

اسی کے سہارے کٹیں غم کی گھڑیاں

برے وقت درد جگر کام آیا

کروں کیوں نہ میں اپنی قسمت پہ نازش

مرے سر محبت کا الزام آیا

تڑپ کر وہ آپ آئے میرے سرہانے

دم واپسیں دل بہت کام آیا

جو شام الم ڈوبتے دل کو دیکھا

نظر آفتاب لبِ بام آیا

تڑپتے تڑپتے کٹی عمر ساری

نہ آرام پایا نہ آرام آیا

نشیمن کے فاقے بھلا کیا برے تھے

میں دانے کی خاطر تہہ دام آیا

تڑپ کر کہا دل نے لبیک قدسیؔ

کہیں سے محبت کا پیغام آیا

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 250)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے