Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو ہی ہے مری یہ بود و بقا تو اور نہیں میں اور نہیں

مردان صفی

تو ہی ہے مری یہ بود و بقا تو اور نہیں میں اور نہیں

مردان صفی

MORE BYمردان صفی

    تو ہی ہے مری یہ بود و بقا تو اور نہیں میں اور نہیں

    دیکھا جو اپنے کو تو ہی ملا تو اور نہیں میں اور نہیں

    تو ہی عدم کا تھا پردہ نشیں مرے دل کے مکاں کا ہے تو ہی مکیں

    مری ہستی ہے سب یہ ظہور ترا تو اور نہیں میں اور نہیں

    مرے ہوش ربا نے ہے فضل کیا مجھے راز خدائی اپنا دیا

    مری روح میں روح ملا کے کہا تو اور نہیں میں اور نہیں

    کہتا ہے یہ مجھ سے میرا صنم کہ ہیں ایک ہی یہ دونوں حدوث و قدم

    کچھ فرق نہیں اس میں ہے ذرا تو اور نہیں میں اور نہیں

    مردان صفیؔ مرا ماہ لقا ہے میری ہی شکل میں جلوہ نما

    مجھ سے یہ کہتا ہے کہہ دے کھلا تو اور نہیں میں اور نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے