Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو نے جو کچھ کہ کیا میرے دل زار کے ساتھ

میر محمد بیدار

تو نے جو کچھ کہ کیا میرے دل زار کے ساتھ

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    تو نے جو کچھ کہ کیا میرے دل زار کے ساتھ

    آگ نے بھی نہ کیا وہ تو خس و خار کے ساتھ

    آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا کبھی تو نے ظالم

    سر پٹک مر گئے لاکھوں تری دیوار کے ساتھ

    یہ کئی تار ہیں وہ رشتۂ جاں ہے یکسر

    غلط اس زلف کی تشبیہ ہے زنار کے ساتھ

    رات دن رہتی ہے جوں دیدۂ تصویر کھلی

    آنکھ جب سے لگی اس آئنہ رخسار کے ساتھ

    دیکھیو گر نہ پڑے دیجو اسے اے قاصد

    دل بے تاب لپٹتا ہے میں طومار کے ساتھ

    کیا عجب یہ ہے کہ وہ مجھ سے ملا رہتا ہے

    گل کو پیوستگی لازم ہے کہ ہو خار کے ساتھ

    ہے سزا وار اگر ایسے کو دیجے دل و دیں

    ہم بھی دیکھا اسے کل دور سے بیدارؔ کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے