Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ جام مئے عشق پلا دے مجھے ساقی

تجمل

وہ جام مئے عشق پلا دے مجھے ساقی

تجمل

MORE BYتجمل

    وہ جام مئے عشق پلا دے مجھے ساقی

    قربان تیرے مدہوش بنا دے مجھے ساقی

    اصلا نہ رہے اپنے سرو پا کی خبر کچھ

    صوفی کی محبت میں مٹادے مجھے ساقی

    بیتاب بہت رویت مرشد کے لئے ہوں

    اس درد جگر کی تو دوا دے مجھے ساقی

    جو صوفیِ مست مئے عرفان خدا ہیں

    ان کا ہی تو مستانہ بنادے مجھے ساقی

    یہ بلبل دل مست محبت میں ہے جس کی

    دیدار اسی گل کا دکھا دے مجھے ساقی

    پیاسا نہ مجھے ساقی کوثر کے لئے رکھ

    للہ مئے ہوش ربا دے مجھے ساقی

    آ نکلا ہوں دروازے پہ میں تیری بھٹک کر

    میخانۂ صوفی کا پتا دے مجھے ساقی

    سر اپنا اٹھاؤں نہ در پیر مغاں سے

    مستی میں یہ توفیق خدا دے مجھے ساقی

    تا حشر نہ پھر ہوش میں آؤں میں تجملؔ

    جام مئے عرفان وہ پلا دے مجھے ساقی

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض صوفی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے