Sufinama

آنکھیں ہوئیں تھیں چار پتہ ہی نہیں چلا

تمیم نظام آبادی

آنکھیں ہوئیں تھیں چار پتہ ہی نہیں چلا

تمیم نظام آبادی

MORE BYتمیم نظام آبادی

    آنکھیں ہوئیں تھیں چار پتہ ہی نہیں چلا

    کب چڑھ گیا خمار پتہ ہی نہیں چلا

    بیٹھے بٹھائے پیار ترا خود ہی ہو گیا

    کب عقل پر سوار پتہ ہی نہیں چلا

    محفل اسی کی لوگ اسی کے اکیلا میں

    کھویا کب اختیار پتہ ہی نہیں چلا

    میں سوچتا تھا میں ہی اکیلا ہوں با وقار

    ایسا لٹا وقار پتہ ہی نہیں چلا

    سے ہوا ہے ختم کہاں سے ہوا شروع

    یہ تیرا انتظار پتہ ہی نہیں چلا

    دل مطمئن تھا اپنی جگہ تجھ سے کیا ملا

    کب لٹ گیا قرار پتہ ہی نہیں چلا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے