آنکھیں ہوئیں تھیں چار پتہ ہی نہیں چلا
آنکھیں ہوئیں تھیں چار پتہ ہی نہیں چلا
کب چڑھ گیا خمار پتہ ہی نہیں چلا
بیٹھے بٹھائے پیار ترا خود ہی ہو گیا
کب عقل پر سوار پتہ ہی نہیں چلا
محفل اسی کی لوگ اسی کے اکیلا میں
کھویا کب اختیار پتہ ہی نہیں چلا
میں سوچتا تھا میں ہی اکیلا ہوں با وقار
ایسا لٹا وقار پتہ ہی نہیں چلا
سے ہوا ہے ختم کہاں سے ہوا شروع
یہ تیرا انتظار پتہ ہی نہیں چلا
دل مطمئن تھا اپنی جگہ تجھ سے کیا ملا
کب لٹ گیا قرار پتہ ہی نہیں چلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.