Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کمال اس میں تو ہے تیری دسترس کا بھی

تمیم نظام آبادی

کمال اس میں تو ہے تیری دسترس کا بھی

تمیم نظام آبادی

MORE BYتمیم نظام آبادی

    کمال اس میں تو ہے تیری دسترس کا بھی

    وگرنہ کام نہیں یہ کسی کے بس کا بھی

    یقین ہم کو بھی تھا تم نہ سہہ سکو گے اسے

    ہمارا درد نہیں ہے کسی کے بس کا بھی

    ترے خیال کے مانند اڑتا پھرتا ہے

    پرندہ اپنا نہیں ہے کسی قفس کا بھی

    ہمارے جھنڈ میں لگتا ہے تنہا تنہا سا

    کبوتر آیا ہے اڑ کر ترے کلس کا بھی

    بغیر اس کے مکمل نہیں حکایت گل

    کیا ہے ذکر محبت میں خار و خس کا بھی

    چمن میں پھر سے نیا انقلاب لانے کو

    بہت ہے آج یہاں ساتھ آٹھ دس کا بھی

    توجہ تیری اسے چاہئے تمیمؔ بہت

    یہ دل ہمارا ہے محتاج داد رس کا بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے