Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عاشق ہوں کہہ رہا ہوں کہ پوری ہو آرزو

تمیم نظام آبادی

عاشق ہوں کہہ رہا ہوں کہ پوری ہو آرزو

تمیم نظام آبادی

MORE BYتمیم نظام آبادی

    عاشق ہوں کہہ رہا ہوں کہ پوری ہو آرزو

    محفل میں تیری بیٹھ کے میں بھی ہوں سرخرو

    سب زاہدوں کو پڑھ کے غزل وجد آگیا

    میں نے غزل لکھی تھی کبھی ہوکے با وضو

    راہ طلب میں مر گیا مجنوں تو کیا ہوا

    مر کے بھی آج زندہ ہے وہ قیس خوبرو

    باد صبا تو کوچۂ جاناں سے آتی ہے

    اس واسطے کہ تجھ سے تو آئی ہے اس کی بو

    ان کو نہیں ہے فکر زمانے کی ہو بھی کیوں

    جب دو دیوانے بیٹھ کے کرتے ہیں گفتگو

    اس کا بیاں نہ کرنا بھی گویا بیان ہے

    اس کے سکوت میں بھی ہے پوشیدہ گفتگو

    آخر کو راس آہی گئیں صحبتیں تمیمؔ

    یعنی تری ادا ہے ادا اس کی ہو بہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے