دل و نگاہ میں غیظ و غضب تو ہو گا ہی
دل و نگاہ میں غیظ و غضب تو ہو گا ہی
نظر سے گرنے کا احساس اب تو ہو گا ہی
اسے دکھاؤں گا آئینہ اس کی محفل میں
مرے رفیق میں پاس ادب تو ہوگا ہی
خلوص پیار تغافل کرم گلے شکوے
مزاج یار سلامت یہ سب تو ہو گا ہی
گریباں چاک قدم بہکے بہکے نم آنکھیں
ہمارے حال کا کوئی سبب تو ہوگا ہی
اسے گلے سے لگا لو حقیر مت سمجھو
غریب کا کوئی نام و نسب تو ہو گا ہی
مزاج دیکھو کناروں کا کتنا برہم ہے
ندی کے پاس کوئی تشنہ لب تو ہو گا ہی
تمیمؔ میری صداقت بری لگی ہوگی
مرے قریب کوئی بو لہب تو ہو گا ہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.