Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل و نگاہ میں غیظ و غضب تو ہو گا ہی

تمیم نظام آبادی

دل و نگاہ میں غیظ و غضب تو ہو گا ہی

تمیم نظام آبادی

MORE BYتمیم نظام آبادی

    دل و نگاہ میں غیظ و غضب تو ہو گا ہی

    نظر سے گرنے کا احساس اب تو ہو گا ہی

    اسے دکھاؤں گا آئینہ اس کی محفل میں

    مرے رفیق میں پاس ادب تو ہوگا ہی

    خلوص پیار تغافل کرم گلے شکوے

    مزاج یار سلامت یہ سب تو ہو گا ہی

    گریباں چاک‌ قدم بہکے بہکے نم آنکھیں

    ہمارے حال کا کوئی سبب تو ہوگا ہی

    اسے گلے سے لگا لو حقیر مت سمجھو

    غریب کا کوئی نام و نسب تو ہو گا ہی

    مزاج دیکھو کناروں کا کتنا برہم ہے

    ندی کے پاس کوئی تشنہ لب تو ہو گا ہی

    تمیمؔ میری صداقت بری لگی ہوگی

    مرے قریب کوئی بو لہب تو ہو گا ہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے