Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شہرِ وفا میں اجنبی چہرہ کوئی نہ تھا

تنویر واحدی

شہرِ وفا میں اجنبی چہرہ کوئی نہ تھا

تنویر واحدی

MORE BYتنویر واحدی

    شہرِ وفا میں اجنبی چہرہ کوئی نہ تھا

    اپنا میں کہہ سکوں جسے ایسا کوئی نہ تھا

    چیخیں نکل رہی تھیں مرے انگ انگ سے

    یہ اور بات ہے انہیں سنتا کوئی نہ تھا

    کانٹوں پہ چل کے آنا پڑا زندگی کے پاس

    اس کے سوائے دوسرا رستہ کوئی نہ تھا

    میں سن رہا تھا اپنے ہی بارے میں گفتگو

    حالانکہ میرے سامنے گویا کوئی نہ تھا

    پیا سے تھے یوں تو بزم میں کچھ اور لوگ بھی

    میں جس قدر تھا اتنا تو پیاسا کوئی نہ تھا

    تنویرؔ کا قیام تھا اس پیڑ کے تلے

    جس کی کسی بھی شاغ پہ پتا کوئی نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے