Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جگر کے زخم غم دیکھیں نظر کی بے خودی دیکھیں

تپش مین پوری

جگر کے زخم غم دیکھیں نظر کی بے خودی دیکھیں

تپش مین پوری

MORE BYتپش مین پوری

    جگر کے زخم غم دیکھیں نظر کی بے خودی دیکھیں

    کہاں فرصت کہ ہم جلوؤں کی شانِ دلبری دیکھیں

    جنہیں مرگ محبت سے محبت ہے وہ دیوانے

    خوشی کی زندگی دیکھیں نہ غم کی زندگی دیکھیں

    ہماری غیرتِ دیوانگی کو کب گوارا ہے

    بہاروں سے ملائیں آنکھ پھولوں کی ہنسی دیکھیں

    قفس کی قید تنہائی پہ کیوں آنسو بہائیں ہم

    بچھا ہر صحنِ گلشن میں جو دام شبنمی دیکھیں

    غرورِ حسن شانِ عشق کا تو یہ تقاضا ہے

    نہ تم ہم کو کبھی دیکھو نہ ہم تم کو کبھی دیکھیں

    خدا رکھے مری شامِ غریباں کے حسیں منظر

    سنواریں اپنی زلفوں کو نہ آئینہ کبھی دیکھیں

    صدا آتی ہے یہ شام وسحر گورِ غریباں سے

    کہ اہلِ زندگی آ کر مآل زندگی دیکھیں

    سمجھ پائیں وہ کیوں کر ڈوبنے والوں کی مشکل کو

    کہ جو ساحل ہی سے موج بلا کی برہمی دیکھیں

    تپشؔ ہم اس قدر پابندِ آئینِ محبت ہیں

    سمجھ لیں مل گیا ساحل جو کشتی ڈوبتی دیکھیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 90)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے