تصور عرش پر ہے وقف سجدہ ہے جبیں میری
تصور عرش پر ہے وقف سجدہ ہے جبیں میری
مرا اب پوچھنا کیا آسماں میرا زمیں میری
اگر اک تو نہیں میرا تو کوئی شئے نہیں میری
جو تو میرا تو سب میرا فلک میرا زمیں میری
خدا را یوں نہ آ بالوں کو کھولے جھومتا ساقی
ارے نیت نہ ڈانواں ڈول ہو جائے کہیں میری
ادھر تو در نہ کھولے گا ادھر میں در نہ چھوڑوں گا
حکومت اپنی اپنی ہے کہیں تیری کہیں میری
جو ہارا ہوں کسی سے میں تو ہارا ہوں مقدر سے
جو ٹوٹی ہے کہیں ہمت تو ٹوٹی ہے یہیں میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.