یاد میں جب تم فنا ہوگے بقا بن جاؤ گے
یاد میں جب تم فنا ہوگے بقا بن جاؤ گے
ذکر وہ شے ہے کہ مذکور خدا بن جاؤ گے
ذکر میں تم محو ہو اور ذات میں ہو جاؤ گم
جیسا پانی دو وہیں دیکھو تو کیا بن جاؤ گے
موجِ دریا جب ملی پانی میں پانی ہوگئی
آشنا میں جب ملو گے آشنا بن جاؤ گے
جو نمک میں چیز ملتی ہے وہ ہوتی ہے نمک
جا ملو روشن دلوں سے تو ضیا بن جاؤ گے
دم کی بوٹی جب کہرل میں دل کے پیسی جائے گی
دید آتش ہے کہ تانبے سے طلابن جاؤ گے
نیستی ہستی خالص ہے ہوس ہے گر تمہیں
خاک ہو جاؤ تو خود ہی کیمیا بن جاؤ گے
اے جناب عشق بیماری مری خود آپ ہو
رفتہ رفتہ آپ ہی میری دوا بن جاؤ گے
برق دیدارِ الٰہی سے جلوگے تم اگر
آنکھ میں ملک و ملک کے توتیا بن جاؤگے
بادشاہوں سے کہو تسلیمؔ یہ دولت ہے وہ
گر ملے تم کو نصیبوں سے گدا بن جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.