Font by Mehr Nastaliq Web

یاد میں جب تم فنا ہوگے بقا بن جاؤ گے

تسلیم بادشاہ قادری

یاد میں جب تم فنا ہوگے بقا بن جاؤ گے

تسلیم بادشاہ قادری

یاد میں جب تم فنا ہوگے بقا بن جاؤ گے

ذکر وہ شے ہے کہ مذکور خدا بن جاؤ گے

ذکر میں تم محو ہو اور ذات میں ہو جاؤ گم

جیسا پانی دو وہیں دیکھو تو کیا بن جاؤ گے

موجِ دریا جب ملی پانی میں پانی ہوگئی

آشنا میں جب ملو گے آشنا بن جاؤ گے

جو نمک میں چیز ملتی ہے وہ ہوتی ہے نمک

جا ملو روشن دلوں سے تو ضیا بن جاؤ گے

دم کی بوٹی جب کہرل میں دل کے پیسی جائے گی

دید آتش ہے کہ تانبے سے طلابن جاؤ گے

نیستی ہستی خالص ہے ہوس ہے گر تمہیں

خاک ہو جاؤ تو خود ہی کیمیا بن جاؤ گے

اے جناب عشق بیماری مری خود آپ ہو

رفتہ رفتہ آپ ہی میری دوا بن جاؤ گے

برق دیدارِ الٰہی سے جلوگے تم اگر

آنکھ میں ملک و ملک کے توتیا بن جاؤگے

بادشاہوں سے کہو تسلیمؔ یہ دولت ہے وہ

گر ملے تم کو نصیبوں سے گدا بن جاؤ گے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے