تیغ چڑھ اس کی سان پر آئی
تیغ چڑھ اس کی سان پر آئی
دیکھیں کس کس کی جان پر آئی
ہم بھی حاضر ہیں کھینچیے شمشیر
طبع گر امتحان پر آئی
ٹک شکایت کی اب اجازت ہو
نہیں رکتی زبان پر آئی
پوچھئے حال زار یہ نہ کبھو
دل نامہربان پر آئی
دل ہمارا کہ گھر یہ تیرا تھا
کیوں شکست اس مکان پر آئی
کٹ گئی دودمان تاک کی ناک
دخت رز جب دکان پر آئی
ٹک تو ظالم سنبھال خنجر کیں
کارد اب استخوان پر آئی
عالم جاں سے تو نہیں آیا
ایک آفت جہان پر آئی
غیر کے آگے دل کی بات بیاںؔ
آہ میری زبان پر آئی
- کتاب : دیوان بیانؔ مرتب: ارجمند آرا (Pg. 125)
- Author : احسن اللہ خان بیانؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) نئی دہلی (2004)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.