تیرے جانے کا وہ منظر دل ربا اچھا لگا
تیرے جانے کا وہ منظر دل ربا اچھا لگا
راہ میں مڑ مڑ کے تیرا دیکھنا اچھا لگا
مجھ کو اپنانے سے پہلے میرے بارے میں ترا
بیٹھ کر تنہائیوں میں سوچنا اچھا لگا
دیر سے آنے پہ میرے تیری دل کش برہمی
وہ خفا ہونا ترا وہ روٹھنا اچھا لگا
تو نے جو تصویر کے بدلے میں بھیجا تھا گلاب
تجھ سا وہ تحفہ ترا مجھ کو بڑا اچھا لگا
وہ نشیلی آنکھ وہ مستی کا عالم دیکھ کر
رخ پہ تیرے گیسوؤں کا جھومنا اچھا لگا
تھا وہ تیرے پیار کی پکی نشانی اس لیے
سوہنی مجھ کو ترا کچا گھڑا اچھا لگا
روٹھ جانے پر مرے مجھ کو منانے کے لیے
رو کے پرنمؔ ہاتھ اس کا جوڑنا اچھا لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.