ترا حجاب اٹھانا ہے صرف میرا کام
ترا حجاب اٹھانا ہے صرف میرا کام
اگرچہ ہے مری ہستی ترے حجاب کا نام
مرے فسوں نے دکھائی ہے تیرے رخ کی سحر
مرے جنوں نے بنائی ہے تیری زلف کی شام
یہ کائنات زمان و مکاں سفر ہی سفر
نہ عاشقی مری منزل نہ حسن تیرا مقام
ہر اک مقام میں ہوشیاریوں کی داد نہ چاہ
یہ غفلتیں بھی ہیں اپنی جگہ بڑا انعام
تری نگاہ کی مستی سے دل ہے آوارہ
ہوا خراب اسی میکدے میں میرا جام
ترے کرم کا بہت شکریہ مگر اے دوست
بغیر فصل کی بارش ہے دل کو تیرا پیام
فقیہ ہیچ ہے میکشؔ سے تیری ہر حجت
وہ آپ اپنا مقلد ہے آپ اپنا امام
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 100)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.