ترا خیال کر کے دل نشیں میں نے
ترا خیال کر کے دل نشیں میں نے
مٹا دیا ہے جو تھا فرق کفر و دیں میں نے
محبت اور محبت میں وسوسے دل کے
بنایا خود ہی زمانہ کو نکتہ چیں میں نے
جنون عشق پہ اب دیکھیں کیا کہے دنیا
بنا لیا ہے گریباں کو آستیں میں نے
ہزار ہے مہ و انجم میں جلوہ نگیں
تیرا جواب نہ پایا مگر کہیں میں نے
سجود شوق پہ دنیا کو کیوں یہ حیرت ہے
چمکتے ذروں پہ رکھ دی اگر جبیں میں نے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 204)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.