Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

بہزاد لکھنوی

ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

    عجب کھیل کھیلا جوانی لٹا دی

    نہیں دل میں داغ تمنا بھی باقی

    انہیں پر سے ان کی نشانی لٹا دی

    کچھ اس طرح ظالم نے دیکھا کہ ہم نے

    نہ سوچا نہ سمجھا جوانی لٹا دی

    تمہارے ہی کارن تمہاری بدولت

    تمہاری قسم زندگانی لٹا دی

    اداؤں کو دیکھا نگاہوں کو دیکھا

    ہزاروں طرح سے جوانی لٹا دی

    غضب تو یہ ہے ہم نے محفل کی محفل

    سنا کر وفا کی کہانی لٹا دی

    جہاں کوئی دیکھا حسیں جلوہ آرا

    وہیں ہم نے اپنی جوانی لٹا دی

    نگاہوں سے ساقی نے صہبائے الفت

    ستم یہ ہے تا دور ثانی لٹا دی

    جوانی کے جذبوں سے اللہ سمجھے

    جوانی جو دیکھی جوانی لٹا دی

    بجھائی ہے پیاس آج دامن کی ہم نے

    شراب نظر کر کے پانی لٹا دی

    تمہیں پر سے بہزادؔ نے بے خودی میں

    کیا دل تصدق جوانی لٹا دی

    مأخذ :
    • کتاب : کاروانِ غزل (Pg. 77)
    • Author : فاروق ارگلیؔ
    • مطبع : فرید بک ڈپوٹ (2004)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے