تری دنیا میں یا رب کیا نہیں ہے
تری دنیا میں یا رب کیا نہیں ہے
مگر میرے لیے دنیا نہیں ہے
یہ آزار جنوں اچھا نہیں ہے
مگر اس کے سوا چارا نہیں ہے
تری محفل میں کیا ہے کیا نہیں ہے
وہ کیا سمجھائے جو سمجھا نہیں ہے
غم عقبیٰ غم دنیا غم دل
مقدر میں ہمارے کیا نہیں ہے
اشاروں پر کسی کے چل رہا ہوں
کہاں جانا ہے یہ سوچا نہیں ہے
مجھے تم سے محبت ہے ازل سے
یہ وہ پردہ ہے جو پردہ نہیں ہے
غنیمت ہے کہ میرے پاس تم ہو
جہاں تم ہو وہاں اب کیا نہیں ہے
اب اس دنیا میں ہے اپنا ٹھکانہ
جہاں کوئی عزیزؔ اپنا نہیں ہے
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 89)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.