Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری دنیا میں یا رب کیا نہیں ہے

عزیز وارثی دہلوی

تری دنیا میں یا رب کیا نہیں ہے

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    تری دنیا میں یا رب کیا نہیں ہے

    مگر میرے لیے دنیا نہیں ہے

    یہ آزار جنوں اچھا نہیں ہے

    مگر اس کے سوا چارا نہیں ہے

    تری محفل میں کیا ہے کیا نہیں ہے

    وہ کیا سمجھائے جو سمجھا نہیں ہے

    غم عقبیٰ غم دنیا غم دل

    مقدر میں ہمارے کیا نہیں ہے

    اشاروں پر کسی کے چل رہا ہوں

    کہاں جانا ہے یہ سوچا نہیں ہے

    مجھے تم سے محبت ہے ازل سے

    یہ وہ پردہ ہے جو پردہ نہیں ہے

    غنیمت ہے کہ میرے پاس تم ہو

    جہاں تم ہو وہاں اب کیا نہیں ہے

    اب اس دنیا میں ہے اپنا ٹھکانہ

    جہاں کوئی عزیزؔ اپنا نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 89)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے