Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری ایک ترچھی نگاہ نے مرے دل سے پردہ اٹھا دیا

عزیز صفی پوری

تری ایک ترچھی نگاہ نے مرے دل سے پردہ اٹھا دیا

عزیز صفی پوری

MORE BYعزیز صفی پوری

    تری ایک ترچھی نگاہ نے مرے دل سے پردہ اٹھا دیا

    جو کرشمہ پیش نظر نہ تھا مجھے ایک پل میں دکھا دیا

    تری شان کا میں نشان ہوں مجھے عشق نے یہ پتہ دیا

    کھلی آنکھ سے تجھے دیکھنا مرے دل نے مجھ کو بتا دیا

    مجھے اپنے دل پہ نظر نہ تھی کبھی اس صدا کی خبر نہ تھی

    جرس الست بربکم جو سنا نہ تھا وہ سنا دیا

    تری شکل آنکھوں میں رہ گئی نہ ہوا رہی نہ ہوس رہی

    وہ جو نقش خواب و خیال تھا میرے دل سے تو نے مٹا دیا

    تو ہی تو ہے تیری نگاہ میں تو ہی مہر میں تو ہی ماہ میں

    یہ اثر ہے تیرے کمال کا جو عزیزؔ کر کے سوجھا دیا

    مأخذ :
    • کتاب : عرفان عزیز انتخاب کلام اردو (Pg. 22)
    • Author : عزیز صفی پوری
    • مطبع : شعبۂ اردو علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (1946)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے