تری محفل میں جو آیا بانداز عجب آیا
تری محفل میں جو آیا بانداز عجب آیا
کوئی لیلیٰ ادا آیا کوئی مجنوں لقب آیا
وہ مسجود ملائک کسوت انساں میں جب آیا
کبھی آدم لقب آیا کبھی فخر عرب آیا
زباں جب ہو چکی تھی بند بیمار محبت کی
کوئی بہر مسیحائی اگر آیا تو کب آیا
نگاہ بے نیازی سے ازل میں اس نے جب دیکھا
تزلزل سر زمین دل میں با شور و شغب آیا
یہی ان سے کہا تھا ہم گنہ گار محبت ہیں
قیامت ہو گئی برپا ستم ٹوٹا غضب آیا
تری محفل کے آنے جانے والے ساقیا دیکھے
نہ کوئی با خبر نکلا نہ کوئی با ادب آیا
میں وہ جان تپیدہ تھا کہ میری سخت جانی کا
تماشا دیکھنے افقرؔ مسیحائے طلب آیا
- کتاب : نظرگاہ (Pg. 92)
- Author : افقرؔ وارثی
- مطبع : صدیق بک ڈپو، لکھنؤ (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.