تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے
تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے
نہ یہ آسمان ہے نہ یہ زمیں نہ یہ صبح ہے نہ یہ شام ہے
تمہیں علم کچھ جو ہو عالمو تو بتا دو مجھ کو نہ چپ رہو
کہ شراب عشق کا مست ہوں یہ حلال ہے کہ حرام ہے
کبھی گرد یار کے گھومنا کبھی دیکھ دیکھ کے جھومنا
یہی حیرتی کا ہے مشغلہ یہی دھن ہے اور یہی کام ہے
کبھی سیر مسجد عشق کر تو پتا ملے تجھے بے خبر
جو امام ہے وہی مقتدی جو ہے مقتدی وہ امام ہے
کبھی گل میں ہے کبھی خار میں کبھی برگ میں کبھی بار میں
کبھی دیر میں کبھی عرش پر کبھی روبرو سر بام ہے
کبھی جستجو کبھی غور ہے یہ نماز عشق کا طور ہے
نہ رکوع ہے نہ سجود ہے نہ قیام ہے نہ سلام ہے
تجھے عرشؔ جس کی ہے جستجو جسے ڈھونڈھتا ہے تو کو بہ کو
کبھی دل میں ہے وہ چھپا ہوا کبھی روشناس عوام ہے
- کتاب : کلیات عرش (Pg. 213)
- Author : علامہ سید ضمیرالدین احمد
- مطبع : فائن آرٹ پریس (1932)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.