Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے

عرش گیاوی

تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے

    نہ یہ آسمان ہے نہ یہ زمیں نہ یہ صبح ہے نہ یہ شام ہے

    تمہیں علم کچھ جو ہو عالمو تو بتا دو مجھ کو نہ چپ رہو

    کہ شراب عشق کا مست ہوں یہ حلال ہے کہ حرام ہے

    کبھی گرد یار کے گھومنا کبھی دیکھ دیکھ کے جھومنا

    یہی حیرتی کا ہے مشغلہ یہی دھن ہے اور یہی کام ہے

    کبھی سیر مسجد عشق کر تو پتا ملے تجھے بے خبر

    جو امام ہے وہی مقتدی جو ہے مقتدی وہ امام ہے

    کبھی گل میں ہے کبھی خار میں کبھی برگ میں کبھی بار میں

    کبھی دیر میں کبھی عرش پر کبھی روبرو سر بام ہے

    کبھی جستجو کبھی غور ہے یہ نماز عشق کا طور ہے

    نہ رکوع ہے نہ سجود ہے نہ قیام ہے نہ سلام ہے

    تجھے عرشؔ جس کی ہے جستجو جسے ڈھونڈھتا ہے تو کو بہ کو

    کبھی دل میں ہے وہ چھپا ہوا کبھی روشناس عوام ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عرش (Pg. 213)
    • Author : علامہ سید ضمیرالدین احمد
    • مطبع : فائن آرٹ پریس (1932)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے