حسن کے مرکز پہ پہنچے عشق کی منزل سے ہم
حسن کے مرکز پہ پہنچے عشق کی منزل سے ہم
اب انا لیلیٰ کہیں گے پردۂ محمل سے ہم
لذتِ سعیٔ طلب سے بڑھ گئی عمر طلب
یعنی جب منزل پہ پہنچے بڑھ گئے منزل سے ہم
دل ہلا کر تم نے ہر جنبش میں بھردی زندگی
دل نہ ہلتا ہو تو مرجائیں سکونِ دل سے ہم
ڈوب کر سامان کرنا ہے بہ سامان دگر
اے بھنور نالے کریں گے اب لبِ ساحل سے ہم
قیس بے خود پوچھتا ہے کون ہے دیوانہ گر
جلوۂ محمل نشیں کہہ دے ذرا محمل سے ہم
انتظام حسن محفل نے لئے ہوش وحواس
آئے یوں محفل میں جیسے اٹھ گئے محفل سے ہم
صد بدامن ہے تولاؔ جامٔہ انسانیت
یعنی ہیں وابستہ نار وباد وآب وگل سے ہم
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 88)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.