پھوٹا نصیب میرا ہوتی ہے جگ ہنسائی
پھوٹا نصیب میرا ہوتی ہے جگ ہنسائی
میں وہ ہوں جس کو دنیا بالکل نہ راس آئی
افسوس ہے بہت ہی کہ آج اس لحد میں
دولت نہ کام آئی شہرت نہ کام آئی
سانسوں کی اب یہ مالا ہمدم نہ ٹوٹ جائے
تڑپا رہی ہے بے حد مجھ کو تری جدائی
میرے حبیب آؤ میرے طبیب آؤ
زخم جگر پہ رکھ دو آ کر مرے دوائی
کر لیتا عاشقی سے سچ مچ میں سچی توبہ
زلفوں کی قید سے گر ملتی مجھے رہائی
غیروں کا کیا بھروسہ لے ساتھ اپنے توشہ
ملک عدم کے راہی منزل قریب آئی
آنسو بہا رہا ہے تنہائیوں میں احمدؔ
جب سے ہوئی ہے اس کو دلبر سے آشنائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.